حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس کی رپورٹ کے مطابق شیخ الازہر احمد الطیب نے مصری ٹیلی ویژن میں بات کرتے ہوئے کہا: بیت المقدس صرف مسلمانوں کی دور حکومت میں امن و امان میں رہا ہے، ہم بیت المقدس کو زنده رکهیں گے اور اذن الهی سے اسے غاصبوں سے واپس لیں گے۔
انہوں کے کہا: مسئلہ بیت المقدس کو نہیں بهولنا چاہیے اور ہم نے ایسی لئے بین الاقوامی کانفرنس برائے نصرت قدس میں سنہ 2018 کو نصرت بیت المقدس کا سال قرار دیا ہے اور الازہر که تمام تعلیمی اداروں میں بهی فلسطین اور بیت المقدس کے حوالہ سے مضمون پڑایا جائیگا تا کہ طلاب اور اساتید میں قدس کے حوالہ سے شعور اور معلومات میں اضافہ ہوجائے۔
شیخ الازہر نے مزید کہا: حال ہی میں بیت المقدس میں رہنے والے پچاس گہرانوں کو اپنے مکانوں سے باہر نکالا گیا ہے اور ایسی طرح بیت المقدس کے تمام لوگ بے گهر ہونے کو ہیں اور یہ اس چیز کی نشاندہی کرتاہے کہ ہم آزادی اور انسانی حقوق کی دور میں نہیں رہتے اور یہ سارے کهوکهلے نعره ہیں جس کے نتیجے میں کمزور کے حقوق کو پامال کیا جاتا ہے.
شیخ احمد الطیب نے کہا صیہونی حکومت کی طاقت کی اصلی راز مسلمانوں کی کمزوری اور انتشار اور اندرونی اختلافات ہے۔